اس نے دل سے نکال رکھا ہے

اس نے دل سے نکال رکھا ہے

کس مصیبت میں ڈال رکھا ہے

غور سے دیکھ اس کی آنکھوں میں

روشنی کا کمال رکھا ہے

اس سے ہوتی نہیں ملاقاتیں

اس نے وعدوں پہ ٹال رکھا ہے

میرے آنگن میں کیا خوشی آئے

سامنے غم کا جال رکھا ہے

وہ ہمیں پوچھنے نہیں آتا

ہم نے جس کو سنبھال رکھا ہے

اس کی ہم اس ادا پہ ہیں قربان

رابطہ تو بحال رکھا ہے

یہ کسی طور کھل نہیں پاتا

کس نے کس کا خیال رکھا ہے

اس کدورت سے مجھ کو ملتا ہے

جیسے شیشے میں بال رکھا ہے

جس کا اپنا نہیں جواب کوئی

اس کے آگے سوال رکھا ہے

اے پیامؔ اس کی بھی خبر لے لو

کر کے جس نے نڈھال رکھا ہے

(824) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Usne Dil Se Nikal Rakkha Hai In Urdu By Famous Poet Iqbal Payam. Usne Dil Se Nikal Rakkha Hai is written by Iqbal Payam. Enjoy reading Usne Dil Se Nikal Rakkha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Payam. Free Dowlonad Usne Dil Se Nikal Rakkha Hai by Iqbal Payam in PDF.