شمع تنہا کی طرح صبح کے تارے جیسے

شمع تنہا کی طرح صبح کے تارے جیسے

شہر میں ایک ہی دو ہوں گے ہمارے جیسے

چھو گیا تھا کبھی اس جسم کو اک شعلۂ درد

آج تک خاک سے اڑتے ہیں شرارے جیسے

حوصلے دیتا ہے یہ ابر گریزاں کیا کیا

زندہ ہوں دشت میں ہم اس کے سہارے جیسے

سخت جاں ہم سا کوئی تم نے نہ دیکھا ہوگا

ہم نے قاتل کئی دیکھے ہیں تمہارے جیسے

دیدنی ہے مجھے سینے سے لگانا اس کا

اپنے شانوں سے کوئی بوجھ اتارے جیسے

اب جو چمکا ہے یہ خنجر تو خیال آتا ہے

تجھ کو دیکھا ہو کبھی نہر کنارے جیسے

اس کی آنکھیں ہیں کہ اک ڈوبنے والا انساں

دوسرے ڈوبنے والے کو پکارے جیسے

(945) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sham-e-tanha Ki Tarah Subh Ke Tare Jaise In Urdu By Famous Poet Irfan Siddiqi. Sham-e-tanha Ki Tarah Subh Ke Tare Jaise is written by Irfan Siddiqi. Enjoy reading Sham-e-tanha Ki Tarah Subh Ke Tare Jaise Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Siddiqi. Free Dowlonad Sham-e-tanha Ki Tarah Subh Ke Tare Jaise by Irfan Siddiqi in PDF.