تم سے بھی بات چیت ہو دل سے بھی گفتگو رہے

تم سے بھی بات چیت ہو دل سے بھی گفتگو رہے

خواب و خبر کا سلسلہ یونہی کبھو کبھو رہے

درد بھی ہاتھ تھام لے زخم بھی بولنے لگیں

یعنی نہال شاخ غم ایسے ہی با نمو رہے

عشق میں احتیاط ہی گویا ہے پاس وضع عشق

چاک ہوں صد ہزار اور دامن دل رفو رہے

تو جو نہیں تو میں نہیں میں جو نہیں تو تو کہاں

دونوں طرح تھی بات ایک میں رہوں یا کہ تو رہے

اور متاع جان و دل کچھ بھی نہ مجھ کو چاہئے

سینے میں اک چراغ سا آنکھ میں اک لہو رہے

ایک چراغ ہنس پڑا طاق میں احتیاط سے

اور ہوا سہم گئی پھول کی آبرو رہے

ایک لکیر رو پڑی دونوں ہتھیلیوں کے بیچ

رنگ حنا چھپا گیا ہاتھ لہو لہو رہے

(886) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tum Se Bhi Baatchit Ho Dil Se Bhi Guftugu Rahe In Urdu By Famous Poet Ishrat Afreen. Tum Se Bhi Baatchit Ho Dil Se Bhi Guftugu Rahe is written by Ishrat Afreen. Enjoy reading Tum Se Bhi Baatchit Ho Dil Se Bhi Guftugu Rahe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishrat Afreen. Free Dowlonad Tum Se Bhi Baatchit Ho Dil Se Bhi Guftugu Rahe by Ishrat Afreen in PDF.