بے سبب وحشتیں کرنے کا سبب جانتا ہے

بے سبب وحشتیں کرنے کا سبب جانتا ہے

میں جو کرتا ہوں وہ کیوں کرتا ہوں سب جانتا ہے

بولتے سب ہیں مگر بات کہاں کرتے ہیں

یہ سلیقہ تو کوئی مہر بہ لب جانتا ہے

مجھ سے گستاخ کو وہ کیسے گوارہ کر لے

جب کہ وہ شہر سخن حد ادب جانتا ہے

اپنے ہی ڈھب سے وہ کرتا ہے مری چارہ گری

کب چمکنا ہے مرا طالع شب جانتا ہے

کیسے موسم میں کہاں راحت جاں اترے گا

ایسی سب باتیں دل رنج طلب جانتا ہے

بھول سکتا ہے اسے یہ دل عیار مگر

چشم و ابرو کا فسوں لذت لب جانتا ہے

مسکرا کر جسے ملتا ہوں ہمیشہ عظمیؔ

اک وہی میری اداسی کا سبب جانتا ہے

(801) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Be-sabab Wahshaten Karne Ka Sabab Jaanta Hai In Urdu By Famous Poet Islam Uzma. Be-sabab Wahshaten Karne Ka Sabab Jaanta Hai is written by Islam Uzma. Enjoy reading Be-sabab Wahshaten Karne Ka Sabab Jaanta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Islam Uzma. Free Dowlonad Be-sabab Wahshaten Karne Ka Sabab Jaanta Hai by Islam Uzma in PDF.