ایک ہی شے تھی بہ انداز دگر مانگی تھی

ایک ہی شے تھی بہ انداز دگر مانگی تھی

میں نے بینائی نہیں تجھ سے نظر مانگی تھی

تو نے جھلسا دیا جلتا ہوا سورج دے کر

ہم نے جینے کے لیے ایک سحر مانگی تھی

ہم سفر کس کو کہیں شمس و قمر نے ہم سے

منہ پہ ملنے کے لیے گرد سفر مانگی تھی

کون آزر ہے جسے اپنا زیاں ہے مقصود

کس نے پتھر کے لیے روح بشر مانگی تھی

ایک لمحہ کوئی جی لے تو بڑی بات ہے یہ

اس لیے ہم نے اثرؔ عمر شرر مانگی تھی

(866) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Hi Shai Thi Ba-andaz-e-digar Mangi Thi In Urdu By Famous Poet Izhar Asar. Ek Hi Shai Thi Ba-andaz-e-digar Mangi Thi is written by Izhar Asar. Enjoy reading Ek Hi Shai Thi Ba-andaz-e-digar Mangi Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Izhar Asar. Free Dowlonad Ek Hi Shai Thi Ba-andaz-e-digar Mangi Thi by Izhar Asar in PDF.