ہم ہی نے سیکھ لیا رہ گزر کو گھر کرنا

ہم ہی نے سیکھ لیا رہ گزر کو گھر کرنا

وگرنہ اس کی تو عادت ہے در بہ در کرنا

نہ اپنی راہ تھی کوئی نہ کوئی منزل تھی

تبھی تو چاہا تھا تجھ کو ہی ہم سفر کرنا

تھیں گرچہ گرد مرے خامشی کی دیواریں

تمہارے واسطے مشکل نہیں تھا در کرنا

تمہاری ترک و طلب جسم و روح کی الجھن

ہمیں بھی آ نہ سکا خود کو معتبر کرنا

تری نگاہ تغافل شعار کے صدقے

ہمیں بھی آ ہی گیا ہے گزر بسر کرنا

جو اب کے درد اٹھا دل میں آخری ہوگا

جو ہو سکے تو اسے میرا چارہ گر کرنا

میں چور چور ہوں دیکھو بکھر نہ جاؤں کہیں

مری دعاؤں کو اتنا نہ بے اثر کرنا

بہار آئی ہے اس بار کچھ لکھیں ہم بھی

سکھاؤ ہم کو بھی اس درد کو شجر کرنا

(538) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Hi Ne Sikh Liya Rahguzar Ko Ghar Karna In Urdu By Famous Poet Jafar Abbas. Hum Hi Ne Sikh Liya Rahguzar Ko Ghar Karna is written by Jafar Abbas. Enjoy reading Hum Hi Ne Sikh Liya Rahguzar Ko Ghar Karna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Abbas. Free Dowlonad Hum Hi Ne Sikh Liya Rahguzar Ko Ghar Karna by Jafar Abbas in PDF.