ہم نے تو سوچا بھی نہیں تھا ایسا دن بھی آئے گا

ہم نے تو سوچا بھی نہیں تھا ایسا دن بھی آئے گا

اپنوں کا یوں رخ بدلے گا سب سے جی بھر جائے گا

دل میں جو ہے سب کہہ ڈالو وقت بہت کم باقی ہے

کون یہاں ہے دوست تمہارا جو دشمن ہو جائے گا

کیسے کیسے پیارے ساتھی کیسی کیسی باتیں تھیں

کس کو کیا معلوم تھا یارو کون کہاں چھٹ جائے گا

پیار کے بدلے نفرت پائی نفرت بھی اتنی گہری

ایسا کیوں ہے کیوں ہے ایسا کوئی سمجھ نہ پائے گا

مت پوچھو ہم کو اپنوں نے کیسے کیسے زخم دئے

گر یہ قصہ چھیڑ دیا تو سب کا جی بھر آئے گا

آنکھوں میں اب اشک نہیں ہیں سینے میں اب آہ نہیں

اس کی بات کرو مت مجھ سے درد بہت بڑھ جائے گا

اپنا بھی اک یار تھا ایسا جس سے کچھ کہہ لیتے تھے

اب جو دل کا بوجھ بڑھے گا کس کے در پر جائے گا

پیار محبت لاگ لگاؤ کے بارے میں مت سوچو

رہا سہا جو بھرم بچا ہے یوں وہ بھی اٹھ جائے گا

گھر سے بے گھر ہو کر ہم تو مارے مارے پھرتے ہیں

یہ بنجارا دل دیکھو اب ہم کو کدھر لے جائے گا

ہم نے تو اپنی کہہ ڈالی تم بھی تو کچھ اپنی کہو

دل کی بات کرو کچھ یارو دل ہلکا ہو جائے گا

(604) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Humne To Socha Bhi Nahin Tha Aisa Din Bhi Aaega In Urdu By Famous Poet Jafar Abbas. Humne To Socha Bhi Nahin Tha Aisa Din Bhi Aaega is written by Jafar Abbas. Enjoy reading Humne To Socha Bhi Nahin Tha Aisa Din Bhi Aaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Abbas. Free Dowlonad Humne To Socha Bhi Nahin Tha Aisa Din Bhi Aaega by Jafar Abbas in PDF.