کتنی سزا ملی ہے مجھے عرض حال پر

کتنی سزا ملی ہے مجھے عرض حال پر

پہرے لگے ہوئے ہیں مری بول چال پر

کہتے ہیں لوگ جوشش فصل بہار ہے

پھولوں کا جب مزاج نہ ہو اعتدال پر

تو اپنی سسکیوں کو دبا اپنے اشک پونچھ

اے دوست چھوڑ دے تو مجھے میرے حال پر

پھر آج عصمتوں کی جبیں ہے عرق عرق

تہمت لگی ہے پھر کسی مریم خصال پر

محسوس بارہا یہ ہوا ہے کہ زندگی

اک برف کی ڈلی ہے کف برشگال پر

(736) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kitni Saza Mili Hai Mujhe Arz-e-haal Par In Urdu By Famous Poet Jafar Baluch. Kitni Saza Mili Hai Mujhe Arz-e-haal Par is written by Jafar Baluch. Enjoy reading Kitni Saza Mili Hai Mujhe Arz-e-haal Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Baluch. Free Dowlonad Kitni Saza Mili Hai Mujhe Arz-e-haal Par by Jafar Baluch in PDF.