دونوں ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے بھاری پتھر

دونوں ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے بھاری پتھر

مارنے آئے ہیں عیسیٰ کو حواری پتھر

میں نے جو تیرے تصور میں تراشے تھے کبھی

لے گئے وہ بھی مرے گھر سے پجاری پتھر

آدمی آج کہیں جائے تو کیوں کر جائے

سر پہ صحرا تو زمیں ساری کی ساری پتھر

سب سے پہلے مرے بھائی نے ہی پھینکا مجھ پر

پہلا پتھر ہی مجھے ہو گیا کاری پتھر

رحم اے گردش دوراں یہ تماشا کیا ہے

پھول سے شانوں پہ کرتے ہیں سواری پتھر

جب کوئی غنچہ کھلا کوئی کلی چٹکی ہے

لے کے پہنچی ہے وہیں باد بہاری پتھر

دل ہے اس آہوئے درماندہ و بیکس کی طرح

مارتے ہیں جسے مل مل کے شکاری پتھر

سینۂ سنگ سے دریا نہیں بہتے دیکھے

کون کہتا ہے کہ ہیں درد سے عاری پتھر

ناز ہر بت کے اٹھا پائے نہ جعفرؔ طاہر

چوم کر چھوڑ دیے ہم نے یہ بھاری پتھر

(1489) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Donon Hathon Mein UThae Hue Bhaari Patthar In Urdu By Famous Poet Jafar Tahir. Donon Hathon Mein UThae Hue Bhaari Patthar is written by Jafar Tahir. Enjoy reading Donon Hathon Mein UThae Hue Bhaari Patthar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Tahir. Free Dowlonad Donon Hathon Mein UThae Hue Bhaari Patthar by Jafar Tahir in PDF.