اک نظر ہی دیکھا تھا شوق نے شباب ان کا

اک نظر ہی دیکھا تھا شوق نے شباب ان کا

دن کو یاد ہے ان کی رات کو ہے خواب ان کا

گر گئے نگاہوں سے پھول بھی ستارے بھی

میں نے جب سے دیکھا ہے عالم شباب ان کا

ناصحوں نے شاید یہ بات ہی نہیں سوچی

اک طرف ہے دل میرا اک طرف شباب ان کا

اے دل ان کے چہرے تک کس طرح نظر جاتی

نور ان کے چہرے کا بن گیا حجاب ان کا

اب کہوں تو میں کس سے میرے دل پہ کیا گزری

دیکھ کر ان آنکھوں میں درد اضطراب ان کا

حشر کے مقابل میں حشر ہی صف آرا ہے

اس طرف جنوں میرا اس طرف شباب ان کا

(650) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Nazar Hi Dekha Tha Shauq Ne Shabab Un Ka In Urdu By Famous Poet Jagan Nath Azad. Ek Nazar Hi Dekha Tha Shauq Ne Shabab Un Ka is written by Jagan Nath Azad. Enjoy reading Ek Nazar Hi Dekha Tha Shauq Ne Shabab Un Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jagan Nath Azad. Free Dowlonad Ek Nazar Hi Dekha Tha Shauq Ne Shabab Un Ka by Jagan Nath Azad in PDF.