جو دل کا راز بے آہ و فغاں کہنا ہی پڑتا ہے

جو دل کا راز بے آہ و فغاں کہنا ہی پڑتا ہے

تو پھر اپنے قفس کو آشیاں کہنا ہی پڑتا ہے

تجھے اے طائر شاخ نشیمن کیا خبر اس کی

کبھی صیاد کو بھی باغباں کہنا ہی پڑتا ہے

یہ دنیا ہے یہاں ہر کام چلتا ہے سلیقے سے

یہاں پتھر کو بھی لعل گراں کہنا ہی پڑتا ہے

بہ فیض مصلحت ایسا بھی ہوتا ہے زمانے میں

کہ رہزن کو امیر کارواں کہنا ہی پڑتا ہے

مروت کی قسم تیری خوشی کے واسطے اکثر

سراب دشت کو آب رواں کہنا ہی پڑتا ہے

زبانوں پر دلوں کی بات جب ہم لا نہیں سکتے

جفا کو پھر وفا کی داستاں کہنا ہی پڑتا ہے

نہ پوچھو کیا گزرتی ہے دل خوددار پر اکثر

کسی بے مہر کو جب مہرباں کہنا ہی پڑتا ہے

(629) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Dil Ka Raaz Be-ah-o-fughan Kahna Hi PaDta Hai In Urdu By Famous Poet Jagan Nath Azad. Jo Dil Ka Raaz Be-ah-o-fughan Kahna Hi PaDta Hai is written by Jagan Nath Azad. Enjoy reading Jo Dil Ka Raaz Be-ah-o-fughan Kahna Hi PaDta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jagan Nath Azad. Free Dowlonad Jo Dil Ka Raaz Be-ah-o-fughan Kahna Hi PaDta Hai by Jagan Nath Azad in PDF.