وہ ہمارا گھر

ہاتھ میں تابوت تھامے ان دنوں کے

جن دنوں اس لالٹینوں کی گلی میں

ہم نے مل کر

اپنے مستقبل کے اس گھر کو سجایا

لالٹینوں کی گلی کا آخری گھر

تیرا میرا گھر

دھوپ میں سہما کھڑا ہے

جس کی چھت پر

مکڑیوں کے جال میں الجھے سے

خواب اپنے

منتشر ہیں

گھر کی دیواروں سے الجھی

چینوٹیوں کی ماتمی سی کچھ قطاریں رینگتی ہیں

خستہ شہتیروں میں دب کر

اک گوریا کا گھر

بکھرا پڑا ہے

(659) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Hamara Ghar In Urdu By Famous Poet Jagdeesh Parkash. Wo Hamara Ghar is written by Jagdeesh Parkash. Enjoy reading Wo Hamara Ghar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jagdeesh Parkash. Free Dowlonad Wo Hamara Ghar by Jagdeesh Parkash in PDF.