شاہراہیں نہیں ڈگر تو ہے

شاہراہیں نہیں ڈگر تو ہے

منزلیں نا سہی سفر تو ہے

دور صحرا میں ایک چھوٹا سا

بے ثمر ہی سہی شجر تو ہے

مختصر گو ہے داستان مری

اس کے انجام میں اثر تو ہے

ظلمت شب گراں ہے یہ مانا

رات کے بعد پھر سحر تو ہے

ہیں دریچے اداس در ویراں

کچھ نہیں پھر بھی اپنا گھر تو ہے

میرے الفاظ میں کشش نہ سہی

میری آواز میں اثر تو ہے

(514) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shahrahen Nahin Dagar To Hai In Urdu By Famous Poet Jagdeesh Parkash. Shahrahen Nahin Dagar To Hai is written by Jagdeesh Parkash. Enjoy reading Shahrahen Nahin Dagar To Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jagdeesh Parkash. Free Dowlonad Shahrahen Nahin Dagar To Hai by Jagdeesh Parkash in PDF.