بہت خوش تھے ساحل قریب آ گیا

بہت خوش تھے ساحل قریب آ گیا

سفینہ کنارے سے ٹکرا گیا

ہے بے حد خطرناک بحر جہاں

جو انسان بھی اس میں ڈوبا گیا

ترے ڈر سے چھپ چھپ کے پیتے تھے ہم

گیا شیخ اب وہ زمانہ گیا

مجھے زندگی کی دعائیں نہ دو

میں ایسی دعاؤں سے اکتا گیا

نہ سمجھو کسی کی کسی بات کو

تمہیں کون یہ بات سمجھا گیا

وفائیں نہیں وہ جفائیں نہیں

نظام جہاں کچھ بدل سا گیا

یہ چھپ چھپ کے ملنا بھی ہے اک عذاب

کوئی آ گیا وہ کوئی آ گیا

یہاں تھے تو سرشارؔ کیا کچھ نہ تھے

گئے وہ تو خط بھی نہ بھیجا گیا

(654) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bahut KHush The Sahil Qarib Aa Gaya In Urdu By Famous Poet Jaimini Sarshar. Bahut KHush The Sahil Qarib Aa Gaya is written by Jaimini Sarshar. Enjoy reading Bahut KHush The Sahil Qarib Aa Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaimini Sarshar. Free Dowlonad Bahut KHush The Sahil Qarib Aa Gaya by Jaimini Sarshar in PDF.