مرا انیس مرا غم ہے تم نہ ساتھ چلو

مرا انیس مرا غم ہے تم نہ ساتھ چلو

تمہارا اور ہی عالم ہے تم نہ ساتھ چلو

عجب تضاد کا موسم ہے تم نہ ساتھ چلو

چھپائے شعلوں کو شبنم ہے تم نہ ساتھ چلو

خوشی تو غرق غم روزگار ہے میری

لب حیات پہ ماتم ہے تم نہ ساتھ چلو

ہر ایک موڑ پہ جلتے ہیں غربتوں کے چراغ

قدم قدم پہ نیا غم ہے تم نہ ساتھ چلو

زمین خون اگلتی ہے چرخ انگارے

نظام دہر بھی برہم ہے تم نہ ساتھ چلو

ابھی جلی تو ہے تہذیب نو کی شمع مگر

ابھی یہ روشنی مدھم ہے تم نہ ساتھ چلو

جگر کے خوں سے بنایا ہے میں نے سرخ جسے

وہ میرے ہاتھ میں پرچم ہے تم نہ ساتھ چلو

ابھی بنانے ہیں آئین دار و زنداں کے

یہ فرض ہم پہ مقدم ہے تم نہ ساتھ چلو

ہر ایک تار لرزتا ہے ساز ہستی کا

عجیب وقت کا سرگم ہے تم نہ ساتھ چلو

ہے چیرہ دست زمانہ یہ ان سے کہہ دو جلیلؔ

تمہاری زلف بھی برہم ہے تم نہ ساتھ چلو

(710) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mera Anis Mera Gham Hai Tum Na Sath Chalo In Urdu By Famous Poet Jaleel Allahabadi. Mera Anis Mera Gham Hai Tum Na Sath Chalo is written by Jaleel Allahabadi. Enjoy reading Mera Anis Mera Gham Hai Tum Na Sath Chalo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Allahabadi. Free Dowlonad Mera Anis Mera Gham Hai Tum Na Sath Chalo by Jaleel Allahabadi in PDF.