چراغ عشق جلتا ہے ہمارے قلب ویراں میں

چراغ عشق جلتا ہے ہمارے قلب ویراں میں

چلے آؤ ابھی تک روشنی ہے اس بیاباں میں

نہیں اے دوست ان اشکوں کا کوئی دیکھنے والا

درخشاں ہیں جو انجم کی طرح چاک گریباں میں

کچھ ایسے غم بھی ہوتے ہیں جو اشکوں میں نہیں ڈھلتے

شرارے بن کے لیکن رقص کرتے ہیں رگ جاں میں

بنانا تھا جسے منصور اسے دار و رسن بخشا

اسے یوسف بناتے ہیں جسے رکھتے ہیں زنداں میں

وہ کشتی آج ڈوبا چاہتی ہے پاس ساحل کے

سلامت ایک مدت تک رہی جو بحر طوفاں میں

زمانے میں فقط ایک بے بسی کا ساتھ ہوتا ہے

کوئی اپنا نہیں ہوتا کبھی حال پریشاں میں

(766) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Charagh-e-ishq Jalta Hai Hamare Qalb-e-viran Mein In Urdu By Famous Poet Jaleel Allahabadi. Charagh-e-ishq Jalta Hai Hamare Qalb-e-viran Mein is written by Jaleel Allahabadi. Enjoy reading Charagh-e-ishq Jalta Hai Hamare Qalb-e-viran Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Allahabadi. Free Dowlonad Charagh-e-ishq Jalta Hai Hamare Qalb-e-viran Mein by Jaleel Allahabadi in PDF.