بہا کر خون میرا مجھ سے بولے

بہا کر خون میرا مجھ سے بولے

کہ لے جینے سے اپنے ہاتھ دھو لے

جو دل پایا ہے تو چار اشک رو لے

زمیں اچھی ملی ہے بیج بولے

صدا اپنی ہے بازار جنوں میں

دل اپنا مفت کا سودا ہے جو لے

وہ جاتے ہیں اکیلے میرے گھر سے

نکل کر جان تو ہی ساتھ ہو لے

کھلے گی زلف سے خود دل کی چوری

وہ جادو کیا نہ جو سر چڑھ کے بولے

تجھے ہے اختیار آنا نہ آنا

دل مضطر کا کہنا مان تو لے

اجل بولی یہ تربت میں لٹا کر

بہت جاگا ہے اب جی بھر کے سو لے

گھٹائیں جھومتی ہیں میکدے پر

کہ پریاں اڑ رہی ہیں بال کھولے

کسی کو دے دیا دل مفت اپنا

جلیلؔ ایسے ہی تو ہیں آپ بھولے

(671) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Baha Kar KHun Mera Mujhse Bole In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Baha Kar KHun Mera Mujhse Bole is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Baha Kar KHun Mera Mujhse Bole Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Baha Kar KHun Mera Mujhse Bole by Jaleel Manikpuri in PDF.