دن کی آہیں نہ گئیں رات کے نالے نہ گئے

دن کی آہیں نہ گئیں رات کے نالے نہ گئے

میرے دل سوز مرے چاہنے والے نہ گئے

اپنے ماتھے کی شکن تم سے مٹائی نہ گئی

اپنی تقدیر کے بل ہم سے نکالے نہ گئے

تذکرہ سوز محبت کا کیا تھا اک بار

تا دم مرگ زباں سے مری چھالے نہ گئے

شمع رو ہو کے فقط تم نے جلانا سیکھا

میرے غم میں کبھی دو اشک نکالے نہ گئے

آج تک ساتھ ہیں سرکار جنوں کے تحفے

سر کا چکر نہ گیا پاؤں کے چھالے نہ گئے

وہ بھلا پیچ نکالیں گے مری قسمت کے

اپنے بالوں کے تو بل ان سے نکالے نہ گئے

کوئی شب ایسی نہ گزری کہ بنا کر گیسو

سیکڑوں بل مری تقدیر میں ڈالے نہ گئے

ہم سفر ایسے وفادار کہاں ملتے ہیں

تیرے وحشی کے قدم چھوڑ کے چھالے نہ گئے

اپنا دیوان مرقع ہے حسینوں کا جلیلؔ

نکتہ چیں تھک گئے کچھ عیب نکالے نہ گئے

(997) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Din Ki Aahen Na Gain Raat Ke Nale Na Gae In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Din Ki Aahen Na Gain Raat Ke Nale Na Gae is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Din Ki Aahen Na Gain Raat Ke Nale Na Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Din Ki Aahen Na Gain Raat Ke Nale Na Gae by Jaleel Manikpuri in PDF.