کیا ملا تم کو مرے عشق کا چرچا کر کے

کیا ملا تم کو مرے عشق کا چرچا کر کے

تم بھی رسوا ہوئے آخر مجھے رسوا کر کے

مجھ پہ تلوار کا احساں نہ ہوا خوب ہوا

مار ڈالا تری آنکھوں نے اشارا کر کے

نگہ شوق کو مانع نہیں پردہ کوئی

آپ جائیں گے کہاں آنکھ سے پردا کر کے

تم نے کی وعدہ خلافی تو کوئی بات نہیں

سبھی معشوق مکر جاتے ہیں وعدا کر کے

ہر مرض کے لیے خالق نے دوا پیدا کی

مجھ کو بیمار کیا تجھ کو مسیحا کر کے

اڑ گیا رنگ جو مہندی کا تو کیا غم ان کو

پھر جما لیں گے ابھی خون تمنا کر کے

شکر اس بندہ نوازی کا ادا کیا ہو جلیلؔ

مرے سرکار نے رکھا مجھے اپنا کر کے

(884) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Mila Tumko Mere Ishq Ka Charcha Kar Ke In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Kya Mila Tumko Mere Ishq Ka Charcha Kar Ke is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Kya Mila Tumko Mere Ishq Ka Charcha Kar Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Kya Mila Tumko Mere Ishq Ka Charcha Kar Ke by Jaleel Manikpuri in PDF.