نگاہ برق نہیں چہرہ آفتاب نہیں

نگاہ برق نہیں چہرہ آفتاب نہیں

وہ آدمی ہے مگر دیکھنے کی تاب نہیں

گنہ گنہ نہ رہا اتنی بادہ نوشی کی

اب ایک شغل ہے کچھ لذت شراب نہیں

ہمیں تو دور سے آنکھیں دکھائی جاتی ہیں

نقاب لپٹی ہے اس پر کوئی عتاب نہیں

پیے بغیر چڑھی رہتی ہے حسینوں کو

وہاں شباب ہے کیا کم اگر شراب نہیں

بہار دیتا ہے چھن چھن کے نور چہرے کا

سر نقاب ہے جو کچھ تہ نقاب نہیں

وہ اپنے عکس کو آواز دے کے کہتے ہیں

ترا جواب تو میں ہوں مرا جواب نہیں

اسے بھی آپ کے ہونٹوں کا پڑ گیا چسکا

ہزار چھوڑیئے چھٹنے کی اب شراب نہیں

بتوں سے پردہ اٹھانے کی بحث ہے بے کار

کھلی دلیل ہے کعبہ بھی بے نقاب نہیں

جلیلؔ ختم نہ ہو دور جام مینائی

کہ اس شراب سے بڑھ کر کوئی شراب نہیں

(676) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nigah Barq Nahin Chehra Aaftab Nahin In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Nigah Barq Nahin Chehra Aaftab Nahin is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Nigah Barq Nahin Chehra Aaftab Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Nigah Barq Nahin Chehra Aaftab Nahin by Jaleel Manikpuri in PDF.