وہ لوگ میرے بہت پیار کرنے والے تھے

وہ لوگ میرے بہت پیار کرنے والے تھے

گزر گئے ہیں جو موسم گزرنے والے تھے

نئی رتوں میں دکھوں کے بھی سلسلے ہیں نئے

وہ زخم تازہ ہوئے ہیں جو بھرنے والے تھے

یہ کس مقام پہ سوجھی تجھے بچھڑنے کی

کہ اب تو جا کے کہیں دن سنورنے والے تھے

ہزار مجھ سے وہ پیمان وصل کرتا رہا

پر اس کے طور طریقے مکرنے والے تھے

تمہیں تو فخر تھا شیرازہ بندیٔ جاں پر

ہمارا کیا ہے کہ ہم تو بکھرنے والے تھے

تمام رات نہایا تھا شہر بارش میں

وہ رنگ اتر ہی گئے جو اترنے والے تھے

اس ایک چھوٹے سے قصبے پہ ریل ٹھہری نہیں

وہاں بھی چند مسافر اترنے والے تھے

(3171) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Log Mere Bahut Pyar Karne Wale The In Urdu By Famous Poet Jamal Ehsani. Wo Log Mere Bahut Pyar Karne Wale The is written by Jamal Ehsani. Enjoy reading Wo Log Mere Bahut Pyar Karne Wale The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamal Ehsani. Free Dowlonad Wo Log Mere Bahut Pyar Karne Wale The by Jamal Ehsani in PDF.