کل تک کتنے ہنگامے تھے اب کتنی خاموشی ہے

کل تک کتنے ہنگامے تھے اب کتنی خاموشی ہے

پہلے دنیا تھی گھر میں اب دنیا سے رو پوشی ہے

پل بھر جاگے گہری نیند کا جھونکا آیا ڈوب گئے

کوئی غفلت سی غفلت مدہوشی سی مدہوشی ہے

جتنا پیار بڑھایا ہم سے اتنا درد دیا دل کو

جتنے دور ہوئے ہو ہم سے اتنی ہم آغوشی ہے

سب کو پھول اور کلیاں بانٹو ہم کو دو سوکھے پتے

یہ کیسے تحفے لائے ہو یہ کیا برگ فروشی ہے

رنگ حقیقت کیا ابھرے گا خواب ہی دیکھتے رہنے سے

جس کو تم کوشش کہتے ہو وہ تو لذت-کوشی ہے

ہوش میں سب کچھ دیکھ کے بھی چپ رہنے کی مجبوری تھی

کتنی معنی خیز جمیلؔ ہماری یہ بے حوشی ہے

(812) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kal Tak Kitne Hangame The Ab Kitni KHamoshi Hai In Urdu By Famous Poet Jameel Malik. Kal Tak Kitne Hangame The Ab Kitni KHamoshi Hai is written by Jameel Malik. Enjoy reading Kal Tak Kitne Hangame The Ab Kitni KHamoshi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Malik. Free Dowlonad Kal Tak Kitne Hangame The Ab Kitni KHamoshi Hai by Jameel Malik in PDF.