میں تو تنہا تھا مگر تجھ کو بھی تنہا دیکھا

میں تو تنہا تھا مگر تجھ کو بھی تنہا دیکھا

اپنی تصویر کے پیچھے ترا چہرا دیکھا

جس کی خوشبو سے مہک جائے شبستان وصال

دوستو تم نے کبھی وہ گل صحرا دیکھا

اجنبی بن کے ملے دل میں اترتا جائے

شہر میں کوئی بھی تجھ سا نہ شناسا دیکھا

اب تو بس ایک ہی خواہش ہے کہ تجھ کو دیکھیں

ساری دنیا میں پھرے اور نہ کیا کیا دیکھا

کوئی صورت بھی شناسا نظر آئی نہ ہمیں

گھر سے نکلے تو عجب شہر کا نقشہ دیکھا

اس قدر دھوپ تھی سنولا گئے رخشاں چہرے

جلتے سورج کا مگر رنگ بھی پیلا دیکھا

پیڑ کا دکھ تو کوئی پوچھنے والا ہی نہ تھا

اپنی ہی آگ میں جلتا ہوا سایہ دیکھا

تھے اندھیروں کے تعاقب میں اجالے کیا کیا

خود تماشہ تھے جمیلؔ اور تماشہ دیکھا

(919) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main To Tanha Tha Magar Tujhko Bhi Tanha Dekha In Urdu By Famous Poet Jameel Malik. Main To Tanha Tha Magar Tujhko Bhi Tanha Dekha is written by Jameel Malik. Enjoy reading Main To Tanha Tha Magar Tujhko Bhi Tanha Dekha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Malik. Free Dowlonad Main To Tanha Tha Magar Tujhko Bhi Tanha Dekha by Jameel Malik in PDF.