ہوا چلی تو نشہ چھا گیا فضاؤں میں

ہوا چلی تو نشہ چھا گیا فضاؤں میں

خیال ڈوب گیا دور کی صداؤں میں

نہ ہاتھ آئے مرے دوڑتے ہوئے لمحے

سفر کٹا ہے مرا بادلوں کی چھاؤں میں

میں اپنے شہر کے نقش و نگار بھول گیا

کسی نے لوٹ لیا مجھ کو چاٹ گاؤں میں

نہ عشق کی کوئی منزل نہ حسن کا کوئی طور

یہ آگ کیسے گرفتار ہو وفاؤں میں

یہ فاصلوں کے سرابوں سے سیر ہو نہ سکے

نہ جانے تشنگی کتنی ہے میرے پاؤں میں

قدم قدم پہ مجھے سجدہ گہ نظر آئے

گھرا ہوا ہوں میں بندوں میں یا خداؤں میں

اسے بھی گاہے بگاہے نگاہ میں رکھنا

جمیلؔ بھی تو ہے تیرے غزل سراؤں میں

(673) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hua Chali To Nasha Chha Gaya Fazaon Mein In Urdu By Famous Poet Jameel Yusuf. Hua Chali To Nasha Chha Gaya Fazaon Mein is written by Jameel Yusuf. Enjoy reading Hua Chali To Nasha Chha Gaya Fazaon Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Yusuf. Free Dowlonad Hua Chali To Nasha Chha Gaya Fazaon Mein by Jameel Yusuf in PDF.