وہ مری دنیا کا مالک تھا مگر میرا نہ تھا

وہ مری دنیا کا مالک تھا مگر میرا نہ تھا

میں نے اس انداز پر پہلے کبھی سوچا نہ تھا

ایک مدت تک رہا خوش فہمیوں میں مبتلا

آئینے کے روبرو جب تک مرا چہرہ نہ تھا

تہمتوں کو ایک ایسے اجنبی کی تھی تلاش

جو کبھی گھر سے نکل کر راہ میں ٹھہرا نہ تھا

ہو چکی تھی شہرتیں رسوائیوں سے ہمکنار

بھول جاتا میں جسے وہ سانحہ ایسا نہ تھا

میری نظروں میں ہے خاکہ وہ بھی حسن دوست کا

جس کو لوگوں نے ابھی تک ذہن میں سوچا نہ تھا

میں اٹھوں تو رنگ لائیں تذکروں کے سلسلے

لوگ اتنا تو کہیں کہ آدمی اچھا نہ تھا

لوگ اس انداز میں دیتے ہیں دنیا کی مثال

میں تو جیسے تجربوں کے دور سے گزرا نہ تھا

اک نیا احساس دیتے ہیں وہ اہل سنگ کو

آبرو کے ساتھ رہنا شہر میں اچھا نہ تھا

کیا اثر انداز ہوتا اس پہ افسانہ نظرؔ

لفظ بھی مانگے ہوئے مفہوم بھی اپنا نہ تھا

(699) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Meri Duniya Ka Malik Tha Magar Mera Na Tha In Urdu By Famous Poet Jamil Nazar. Wo Meri Duniya Ka Malik Tha Magar Mera Na Tha is written by Jamil Nazar. Enjoy reading Wo Meri Duniya Ka Malik Tha Magar Mera Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamil Nazar. Free Dowlonad Wo Meri Duniya Ka Malik Tha Magar Mera Na Tha by Jamil Nazar in PDF.