صدیوں سے زمانے کا یہ انداز رہا ہے

صدیوں سے زمانے کا یہ انداز رہا ہے

سایہ بھی جدا ہو گیا جب وقت پڑا ہے

بھولے سے کسی اور کا رستہ نہیں چھوتے

اپنی تو ہر اک شخص سے رفتار جدا ہے

اس رند بلا نوش کو سینے سے لگا لو

مے خانے کا زاہد سے پتا پوچھ رہا ہے

منجدھار سے ٹکرائے ہیں ہمت نہیں ہارے

ٹوٹی ہوئی پتوار پہ یہ زعم رہا ہے

گھر اپنا کسی اور کی نظروں سے نہ دیکھو

ہر طرح سے اجڑا ہے مگر پھر بھی سجا ہے

میکش کسی تفریق کے قائل ہی نہیں ہیں

واعظ کے لیے بھی در مے خانہ کھلا ہے

یہ دور بھی کیا دور ہے اس دور میں یارو

سچ بولنے والوں کا ہی انجام برا ہے

(740) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sadiyon Se Zamane Ka Ye Andaz Raha Hai In Urdu By Famous Poet Jamill Murassapuri. Sadiyon Se Zamane Ka Ye Andaz Raha Hai is written by Jamill Murassapuri. Enjoy reading Sadiyon Se Zamane Ka Ye Andaz Raha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamill Murassapuri. Free Dowlonad Sadiyon Se Zamane Ka Ye Andaz Raha Hai by Jamill Murassapuri in PDF.