گاؤں سے گزرے گا اور مٹی کے گھر لے جائے گا

گاؤں سے گزرے گا اور مٹی کے گھر لے جائے گا

ایک دن دریا سبھی دیوار و در لے جائے گا

گھر کی تنہائی میں یوں محسوس ہوتا ہے مجھے

جیسے کوئی مجھ کو مجھ سے چھین کر لے جائے گا

کون دے گا اس کو میری تہ نشینی کا پتا

کون میرے ڈوب جانے کی خبر لے جائے گا

آئینے ویراں نگاہی کا سبب بن جائیں گے

خود پسندی کا جنوں تاب نظر لے جائے گا

صبح کے سینے سے پھوٹے گی شعاع مہر نو

سب اندھیرے رات کے دست سحر لے جائے گا

جذبۂ جہد مسلسل ہے بنائے زندگی

یہ گیا تو سارا جینے کا ہنر لے جائے گا

(687) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ganw Se Guzrega Aur MiTTi Ke Ghar Le Jaega In Urdu By Famous Poet Jamuna Parsad Rahi. Ganw Se Guzrega Aur MiTTi Ke Ghar Le Jaega is written by Jamuna Parsad Rahi. Enjoy reading Ganw Se Guzrega Aur MiTTi Ke Ghar Le Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamuna Parsad Rahi. Free Dowlonad Ganw Se Guzrega Aur MiTTi Ke Ghar Le Jaega by Jamuna Parsad Rahi in PDF.