عیب بھی تیرے ہنر لگتے ہیں

عیب بھی تیرے ہنر لگتے ہیں

تیری فرقت کا ثمر لگتے ہیں

کل جو قدموں میں بچھے جاتے تھے

اب وہ سائے بھی شجر لگتے ہیں

وہ اڑے پھرتے ہیں حیرت کیا ہے

چیونٹیوں کے بھی تو پر لگتے ہیں

پی گئیں کتنے سمندر صدیاں

اب بھی دریا ہی امر لگتے ہیں

ایک سورج ہی تو گہنایا ہے

لوگ کیوں خاک بسر لگتے ہیں

جل رہا ہے کوئی گلشن شاید

اشک آنکھوں میں شرر لگتے ہیں

جام جم تھے جو مرے دوست کبھی

حادثہ ہے کہ خبر لگتے ہیں

ہم جہاں رہتے ہیں وہ دشت وہ گھر

دشت لگتے ہیں نہ گھر لگتے ہیں

باعث رنج تھے الزام کبھی

اب تو یہ رخت سفر لگتے ہیں

راستے بند ہیں سارے جوہرؔ

پھر بھی وہ راہ گزر لگتے ہیں

(671) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aib Bhi Tere Hunar Lagte Hain In Urdu By Famous Poet Jauhar Meer. Aib Bhi Tere Hunar Lagte Hain is written by Jauhar Meer. Enjoy reading Aib Bhi Tere Hunar Lagte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jauhar Meer. Free Dowlonad Aib Bhi Tere Hunar Lagte Hain by Jauhar Meer in PDF.