پھولوں کو چھونے سے نشتر زخمی ہوگا

پھولوں کو چھونے سے نشتر زخمی ہوگا

اب کے سر میں لگ کر پتھر زخمی ہوگا

کافی دن کے بعد سفر سے لوٹا ہوں میں

جسم تھکن سے چور ہے بستر زخمی ہوگا

موسم کے چہرے کی شکنیں کہتی ہیں

آنکھیں ہوں گی یا پھر منظر زخمی ہوگا

موجیں دریا کے سینے پر کیا لکھتی ہیں

سوچا تو میں اندر اندر زخمی ہوگا

برگ گل پر سورج کے نیزے مت رکھو

بھولی بھالی تتلی کا پر زخمی ہوگا

آنکھوں کی بستی میں جب بازار سجے گا

کچے سپنوں کا سوداگر زخمی ہوگا

میں ہاتھوں میں خنجر لے کر سوچ رہا ہوں

لوٹوں گا تو میرا بھی گھر زخمی ہوگا

(742) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phulon Ko Chhune Se Nashtar ZaKHmi Hoga In Urdu By Famous Poet Javed Ikram Farooqi. Phulon Ko Chhune Se Nashtar ZaKHmi Hoga is written by Javed Ikram Farooqi. Enjoy reading Phulon Ko Chhune Se Nashtar ZaKHmi Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Ikram Farooqi. Free Dowlonad Phulon Ko Chhune Se Nashtar ZaKHmi Hoga by Javed Ikram Farooqi in PDF.