کیا نگاہوں نے کوئی خواب سجایا نہ کبھی

کیا نگاہوں نے کوئی خواب سجایا نہ کبھی

کیا کسی کو بھی قریب اپنے بلایا نہ کبھی

آتے رہنے کے لئے شکریہ اے یاد کہ دوست

میں ہی مجرم ہوں تری یاد میں آیا نہ کبھی

اس کی البم میں تو تصویر مری ہے موجود

اس نے تصویر کو سینے سے لگایا نہ کبھی

میں تجھے کیسے بتا دیتا دل ناز کا حال

حال دل میں نے تو خود کو بھی بتایا نہ کبھی

دل چرا کر مرا کہتا ہے مجھے چور یہ اب

خود ہی چوری ہوا اس نے تو چرایا نہ کبھی

قہقہے اوروں کی خوشیوں میں رہے ہیں شامل

میرے حالات نے خود مجھ کو ہنسایا نہ کبھی

میں نے اوروں سے سنا ہے کہ نسیم آتی ہے

کیوں مجھے وقت سحر اس نے جگایا نہ کبھی

تیری جاویدؔ یہ عادت ہے خدا کو بھی پسند

تو نے نظروں سے کسی کو بھی گرایا نہ کبھی

(773) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Nigahon Ne Koi KHwab Sajaya Na Kabhi In Urdu By Famous Poet Javed Jameel. Kya Nigahon Ne Koi KHwab Sajaya Na Kabhi is written by Javed Jameel. Enjoy reading Kya Nigahon Ne Koi KHwab Sajaya Na Kabhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Jameel. Free Dowlonad Kya Nigahon Ne Koi KHwab Sajaya Na Kabhi by Javed Jameel in PDF.