مجھ کو جینے سے فائدہ بھی نہیں

مجھ کو جینے سے فائدہ بھی نہیں

اور پھر مرضئ خدا بھی نہیں

نہیں معلوم کیا میں کہتا ہوں

تم نہیں ہو تو کیا خدا بھی نہیں

موت اب زندگی بھی ہے مجھ کو

جب مرے درد کی دوا بھی نہیں

سر بالیں وہ مسکراتے ہیں

میری تقدیر میں شفا بھی نہیں

جھلملاتا ہے صبح کا تارا

اب تو جینے کا آسرا بھی نہیں

در دل دار پاؤں کیا جاویدؔ

کہیں دو چار نقش پا بھی نہیں

(695) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhko Jine Se Faeda Bhi Nahin In Urdu By Famous Poet Javed Lakhnvi. Mujhko Jine Se Faeda Bhi Nahin is written by Javed Lakhnvi. Enjoy reading Mujhko Jine Se Faeda Bhi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Lakhnvi. Free Dowlonad Mujhko Jine Se Faeda Bhi Nahin by Javed Lakhnvi in PDF.