بعد از خدا

چراغ ہے، کتاب ہے سوال ہے، جواب ہے

کہ آسماں منڈیر ہے کہ یہ زمیں بھی ڈھیر ہے

کسی کا کوئی نام ہے نہ زندگی مدام ہے

مگر وہ ایک شخص ہے جو دھوپ کی کگار ہے

جہاں کا اس پہ بار ہے

چلے چلو کہ وقت ہے، عذاب کتنا سخت ہے

مگر وہ کب زوال ہے، وہ موسموں کی شال ہے

پہن رہی ہے شام بھی بدل رہی ہے رات بھی کہ اگ رہا ہے آسماں کی دھل رہی ہے پھر سحر

چراغ ہے، کتاب ہے، سوال ہے، جواب ہے

مگر ہیں لوگ آج کل

نہ اس طرف نہ اس طرف نہ اس طرف نہ اس طرف

(692) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Baad-az-KHuda In Urdu By Famous Poet Javed Nasir. Baad-az-KHuda is written by Javed Nasir. Enjoy reading Baad-az-KHuda Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Nasir. Free Dowlonad Baad-az-KHuda by Javed Nasir in PDF.