اس نے مذاق سمجھا مرا دل دکھا گیا

اس نے مذاق سمجھا مرا دل دکھا گیا

پھر موم بتیوں کو ہمیشہ بجھا گیا

نکلا تھا خود کو ڈھونڈنے اس ریگزار میں

مایوس ہو کے راستہ واپس چلا گیا

اک اک گلی میں ڈھونڈ رہی تھی ہوا مجھے

لہروں کے ساتھ ساتھ مرا نقش پا گیا

بستر پہ لیٹے لیٹے مری آنکھ لگ گئی

یہ کون میرے کمرے کی بتی بجھا گیا

ستا رہا تھا لان میں سب کام چھوڑ کر

جھونکا ہوا کا آیا اور ہنس کر چلا گیا

(548) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Usne Mazaq Samjha Mera Dil Dukha Gaya In Urdu By Famous Poet Jayant Parmar. Usne Mazaq Samjha Mera Dil Dukha Gaya is written by Jayant Parmar. Enjoy reading Usne Mazaq Samjha Mera Dil Dukha Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jayant Parmar. Free Dowlonad Usne Mazaq Samjha Mera Dil Dukha Gaya by Jayant Parmar in PDF.