غبار جاں سے ستارا نکلنا چاہتا ہے

غبار جاں سے ستارا نکلنا چاہتا ہے

یہ آسمان بھی کروٹ بدلنا چاہتا ہے

مرے لہو کا سمندر اچھلنا چاہتا ہے

یہ چاند میرے بدن میں پگھلنا چاہتا ہے

سیاہ دشت میں امکان روشنی بھی نہیں

مگر یہ ہاتھ اندھیرے میں جلنا چاہتا ہے

ہر ایک شاخ کے ہاتھوں میں پھول مہکیں گے

خزاں کا پیڑ بھی کپڑے بدلنا چاہتا ہے

بہت کٹھن ہے کہ سانسیں بھی بار لگتی ہیں

مرا وجود بھی نقطے میں ڈھلنا چاہتا ہے

(821) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghubar-e-jaan Se Sitara Nikalna Chahta Hai In Urdu By Famous Poet Jayant Parmar. Ghubar-e-jaan Se Sitara Nikalna Chahta Hai is written by Jayant Parmar. Enjoy reading Ghubar-e-jaan Se Sitara Nikalna Chahta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jayant Parmar. Free Dowlonad Ghubar-e-jaan Se Sitara Nikalna Chahta Hai by Jayant Parmar in PDF.