مجھ سے اونچا ترا قد ہے، حد ہے

مجھ سے اونچا ترا قد ہے، حد ہے

پھر بھی سینے میں حسد ہے؟ حد ہے

میرے تو لفظ بھی کوڑی کے نہیں

تیرا نقطہ بھی سند ہے، حد ہے

تیری ہر بات ہے سر آنکھوں پر

میری ہر بات ہی رد ہے، حد ہے

عشق میری ہی تمنا تو نہیں

تیری نیت بھی تو بد ہے، حد ہے

زندگی کو ہے ضرورت میری

اور ضرورت بھی اشد ہے، حد ہے

بے تحاشہ ہیں ستارے لیکن

چاند بس ایک عدد ہے، حد ہے

اشک آنکھوں سے یہ کہہ کر نکلا

یہ ترے ضبط کی حد ہے؟ حد ہے

روک سکتے ہو تو روکو جاذلؔ

یہ جو سانسوں کی رسد ہے، حد ہے

(6198) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhse Uncha Tera Qad Hai, Had Hai In Urdu By Famous Poet Jeem Jazil. Mujhse Uncha Tera Qad Hai, Had Hai is written by Jeem Jazil. Enjoy reading Mujhse Uncha Tera Qad Hai, Had Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jeem Jazil. Free Dowlonad Mujhse Uncha Tera Qad Hai, Had Hai by Jeem Jazil in PDF.