مجھے آزاد ہونا ہے

میں اپنی ذات کے زندان میں کب تک رہوں تنہا

سہوں تنہا میں اپنے آپ کو کب تک

بھلا کب تک

اداسی اور تنہائی کے ان بے ذائقہ زخموں کو

پیہم چاٹتا جاؤں

مسلسل جاگتا جاؤں

کہ حبس مستقل میں زندگی کرنے سے بہتر ہے

میں اپنے خول سے باہر نکل آؤں

کسی خودکش دھماکہ کرنے والے سے لپٹ جاؤں

بکھر جاؤں

مرے اپنے بھی تو کچھ خواب ہیں جاذلؔ

جو میری نیند کی وادی میں آنے کی تمنا

دل میں رکھتے ہیں

جو میری راہ تکتے ہیں

مجھے خوابوں کو آنکھوں میں پرونا ہے

مجھے آزاد ہونا ہے

(1043) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhe Aazad Hona Hai In Urdu By Famous Poet Jeem Jazil. Mujhe Aazad Hona Hai is written by Jeem Jazil. Enjoy reading Mujhe Aazad Hona Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jeem Jazil. Free Dowlonad Mujhe Aazad Hona Hai by Jeem Jazil in PDF.