یاد ہیں وے دن تجھے ہم کیسے آواروں میں تھے

یاد ہیں وے دن تجھے ہم کیسے آواروں میں تھے

خار تھے ہر آبلوں میں آبلے خاروں میں تھے

اے گلابی مست پھر منہ لگ کے اس کے اس قدر

لعل لب کے ایک دن ہم بھی پرستاروں میں تھے

لب تلک بھی آ نہیں سکتے ہیں مارے ضعف کے

آہ فوج غم کے جو جانے حولداروں میں تھے

سامنے کل خوش نگاہوں کے جو آیا مر گیا

دیکھا ٹک کیا ہی جواہر ان کی ترواروں میں تھے

میرے اس کے درمیاں حرف آیا جب انصاف کا

پھر گئے اک مرتبہ جتنے طرف داروں میں تھے

نالہ و آہ و فغاں درد و الم سوز و گداز

آہ کیسے کیسے ؔجوشش اپنے غم خواروں میں تھے

(735) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaad Hain We Din Tujhe Hum Kaise Aawaron Mein The In Urdu By Famous Poet Joshish Azimabadi. Yaad Hain We Din Tujhe Hum Kaise Aawaron Mein The is written by Joshish Azimabadi. Enjoy reading Yaad Hain We Din Tujhe Hum Kaise Aawaron Mein The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Joshish Azimabadi. Free Dowlonad Yaad Hain We Din Tujhe Hum Kaise Aawaron Mein The by Joshish Azimabadi in PDF.