دکھاوے کے لئے اعلان فیض عام ہوتا ہے

دکھاوے کے لئے اعلان فیض عام ہوتا ہے

مگر اک خاص ہی حلقہ میں دور جام ہوتا ہے

مورخ یوں جگہ دیتا نہیں تاریخ عالم میں

بڑی قربانیوں کے بعد پیدا نام ہوتا ہے

اسی کو سوچنا پڑتی ہیں تدبیریں رہائی کی

جو طائر جرم آزادی میں زیر دام ہوتا ہے

حباب بحر کی صورت ابھرنے کی ضرورت کیا

نمود بے محل کا جب برا انجام ہوتا ہے

کوئی سرشار ہو جائے کوئی اک بوند کو ترسے

انہیں باتوں سے ساقی مے کدہ بدنام ہوتا ہے

کہیں سبزے کو روندا جا رہا ہے لہلہانے پر

کہیں پھولوں کا رنگ و بو پہ قتل عام ہوتا ہے

زباں کیوں کھولتے ہو جرم یہ دنیا ہے الفت کی

اشاروں ہی اشاروں میں یہاں سب کام ہوتا ہے

(1101) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dikhawe Ke Liye Elan-e-faiz-e-am Hota Hai In Urdu By Famous Poet Jurm Mohammadabadi. Dikhawe Ke Liye Elan-e-faiz-e-am Hota Hai is written by Jurm Mohammadabadi. Enjoy reading Dikhawe Ke Liye Elan-e-faiz-e-am Hota Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jurm Mohammadabadi. Free Dowlonad Dikhawe Ke Liye Elan-e-faiz-e-am Hota Hai by Jurm Mohammadabadi in PDF.