صرف اتنے جرم پر ہنگامہ ہوتا جائے ہے

صرف اتنے جرم پر ہنگامہ ہوتا جائے ہے

تیرا دیوانہ تری گلیوں میں دیکھا جائے ہے

آپ کس کس کو بھلا سولی چڑھاتے جائیں گے

اب تو سارا شہر ہی منصور بنتا جائے ہے

دلبروں کے بھیس میں پھرتے ہیں چوروں کے گروہ

جاگتے رہیو کہ ان راتوں میں لوٹا جائے ہے

تیرا مے خانہ ہے یا خیرات خانہ ساقیا

اس طرح ملتا ہے بادہ جیسے بخشا جائے ہے

مے کشو آگے بڑھو تشنہ لبو آگے بڑھو

اپنا حق مانگا نہیں جاتا ہے چھینا جائے ہے

موت آئی اور تصور آپ کا رخصت ہوا

جیسے منزل تک کوئی رہ رو کو پہونچا جائے ہے

(811) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sirf Itne Jurm Par Hangama Hota Jae Hai In Urdu By Famous Poet Kaif Bhopali. Sirf Itne Jurm Par Hangama Hota Jae Hai is written by Kaif Bhopali. Enjoy reading Sirf Itne Jurm Par Hangama Hota Jae Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaif Bhopali. Free Dowlonad Sirf Itne Jurm Par Hangama Hota Jae Hai by Kaif Bhopali in PDF.