یہ دیوانے کبھی پابندیوں کا غم نہیں لیں گے

یہ دیوانے کبھی پابندیوں کا غم نہیں لیں گے

گریباں چاک جب تک کر نہ لیں گے دم نہیں لیں گے

لہو دیں گے تو لیں گے پیار موتی ہم نہیں لیں گے

ہمیں پھولوں کے بدلے پھول دو شبنم نہیں لیں گے

یہ غم کس نے دیا ہے پوچھ مت اے ہم نشیں ہم سے

زمانہ لے رہا ہے نام اس کا ہم نہیں لیں گے

محبت کرنے والے بھی عجب خوددار ہوتے ہیں

جگر پر زخم لیں گے زخم پر مرہم نہیں لیں گے

غم دل ہی کے ماروں کو غم ایام بھی دے دو

غم اتنا لینے والے کیا اب اتنا غم نہیں لیں گے

سنوارے جا رہے ہیں ہم الجھتی جاتی ہیں زلفیں

تم اپنے ذمہ لو اب یہ بکھیڑا ہم نہیں لیں گے

شکایت ان سے کرنا گو مصیبت مول لینا ہے

مگر عاجزؔ غزل ہم بے سنائے دم نہیں لیں گے

(1272) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Diwane Kabhi Pabandiyon Ka Gham Nahin Lenge In Urdu By Famous Poet Kaleem Aajiz. Ye Diwane Kabhi Pabandiyon Ka Gham Nahin Lenge is written by Kaleem Aajiz. Enjoy reading Ye Diwane Kabhi Pabandiyon Ka Gham Nahin Lenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaleem Aajiz. Free Dowlonad Ye Diwane Kabhi Pabandiyon Ka Gham Nahin Lenge by Kaleem Aajiz in PDF.