شراب خانہ ترا ایسا انتخاب نہیں ہے

شراب خانہ ترا ایسا انتخاب نہیں ہے

خواص پیتے ہیں سب کے لیے شراب نہیں ہے

شکار ظلم کا جو ہیں انہیں پہ ہے ہر شدت

وہ جو ہیں ظالم ان پر کوئی عتاب نہیں ہے

یہ تیرا فرض ہے ساقی ملے سبھی کو برابر

ہے تیرا منصب ساقی کوئی خطاب نہیں ہے

یہاں تو کوئی نہیں آدمی سبھی ہیں فرشتے

مرے علاوہ یہاں پر کوئی بھی خراب نہیں ہے

فروغ کیفیت بادہ سے ہوا ہے یہ شاداب

نہ پڑھ یہ چہرہ مرا یہ کوئی کتاب نہیں ہے

سراب واہمہ نظروں کے سامنے موجود

دھڑک رہا ہے جو ادراک میں سراب نہیں ہے

(840) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sharab-KHana Tera Aisa IntiKHab Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Kamal Ahmad Siddiqi. Sharab-KHana Tera Aisa IntiKHab Nahin Hai is written by Kamal Ahmad Siddiqi. Enjoy reading Sharab-KHana Tera Aisa IntiKHab Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kamal Ahmad Siddiqi. Free Dowlonad Sharab-KHana Tera Aisa IntiKHab Nahin Hai by Kamal Ahmad Siddiqi in PDF.