سایۂ زلف نہیں شعلۂ رخسار نہیں

سایۂ زلف نہیں شعلۂ رخسار نہیں

کیا ترے شہر میں سرمایۂ دیدار نہیں

وقت پڑ جائے تو جاں سے بھی گزر جائیں گے

ہم دوانے ہیں محبت کے اداکار نہیں

کیا ترے شہر کے انسان ہیں پتھر کی طرح

کوئی نغمہ کوئی پائل کوئی جھنکار نہیں

کس لیے اپنی خطاؤں پہ رہیں شرمندہ

ہم خدا کے ہیں زمانے کے گنہ گار نہیں

سرخ رو ہو کے نکلنا تو بہت مشکل ہے

دست قاتل میں یہاں ساز ہے تلوار نہیں

مول کیا زخم دل و جاں کا ملے گا کاملؔ

شاخ گل کا بھی یہاں کوئی خریدار نہیں

(1095) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saya-e-zulf Nahin Shola-e-ruKHsar Nahin In Urdu By Famous Poet Kamil Bahzadi. Saya-e-zulf Nahin Shola-e-ruKHsar Nahin is written by Kamil Bahzadi. Enjoy reading Saya-e-zulf Nahin Shola-e-ruKHsar Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kamil Bahzadi. Free Dowlonad Saya-e-zulf Nahin Shola-e-ruKHsar Nahin by Kamil Bahzadi in PDF.