تمہیں بتاؤں کہ کس مشغلے سے آئی ہے

تمہیں بتاؤں کہ کس مشغلے سے آئی ہے

مری نظر میں چمک رت جگے سے آئی ہے

خیال جیسے ہی آیا ذرا سا دم لے لوں

تو اک صدائے جرس قافلے سے آئی ہے

چمک رہی ہے جبیں نقش پا کی برکت سے

وہ بالیقیں ترے راستے سے آئی ہے

یہ کیا عجب ہے کہ مجھ کو ہی کچھ نہیں معلوم

جو میری بات ترے واسطے سے آئی ہے

تم اپنے جسم کی خوشبو سنبھال کر رکھنا

یہ بہکی بہکی صدا آئنے سے آئی ہے

بس اتنی ضد تھی مصلیٰ بچھا کے پینا ہے

پلٹ کے میری انا میکدے سے آئی ہے

جسے بھلائے زمانہ گزر چکا تھا صباؔ

اسی کی یاد بڑے ولولے سے آئی ہے

(610) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tumhein Bataun Ki Kis Mashghale Se Aai Hai In Urdu By Famous Poet Kamran Ghani Saba. Tumhein Bataun Ki Kis Mashghale Se Aai Hai is written by Kamran Ghani Saba. Enjoy reading Tumhein Bataun Ki Kis Mashghale Se Aai Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kamran Ghani Saba. Free Dowlonad Tumhein Bataun Ki Kis Mashghale Se Aai Hai by Kamran Ghani Saba in PDF.