اک تسلسل سے رائگانی ہے

اک تسلسل سے رائگانی ہے

زندگی بھی عجب کہانی ہے

سر میں سودا نیا سمایا ہے

دل میں وحشت وہی پرانی ہے

تجھ گلی میں غبار بن کے میاں

ہجر کی خاک ہم نے چھانی ہے

مجھ کو تحلیل کر دیا پل میں

کیا عجب مرگ ناگہانی ہے

دل میں ماتم کناں ہے حلقۂ غم

تیرے جانے کی سوز خوانی ہے

دشت امکاں تو ایک پل ہے مگر

پائے امکاں تو جاودانی ہے

کس قدر ہوں شکستہ پا پھر بھی

خود کو پانے کی پھر سے ٹھانی ہے

(817) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Tasalsul Se Raigani Hai In Urdu By Famous Poet Kamran Nadeem. Ek Tasalsul Se Raigani Hai is written by Kamran Nadeem. Enjoy reading Ek Tasalsul Se Raigani Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kamran Nadeem. Free Dowlonad Ek Tasalsul Se Raigani Hai by Kamran Nadeem in PDF.