ردائے جان پہ دہرا عذاب بنتا ہوں

ردائے جان پہ دہرا عذاب بنتا ہوں

میں روز جاگتی آنکھوں میں خواب بنتا ہوں

خیال حسن کی مخمل پہ تار امکاں سے

کبھی گلاب کبھی ماہتاب بنتا ہوں

غبار خاطر پیہم سے بجھ بھی جاؤں اگر

شب سیہ میں کوئی آفتاب بنتا ہوں

لباس شوق تو مدت کا تار تار ہوا

قبائے درد پہ اب پیچ و تاب بنتا ہوں

طلسم‌ زلف کی لہریں ڈبو ہی دیتی ہیں

کنار شام جب موج شراب بنتا ہوں

کبھی میں بام مہ نو پہ ڈالتا ہوں کمند

کبھی میں خیمہ شہر حجاب بنتا ہوں

سلگ اٹھے ہے جو صحرا بھی پائے وحشت سے

تو کارگاہ جنوں پر سحاب بنتا ہوں

جب ایک خواب کا مخمل ہو تار تار ندیمؔ

میں دشت وہم میں پھر اک سراب بنتا ہوں

(763) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rida-e-jaan Pe Dohra Azab Bunta Hun In Urdu By Famous Poet Kamran Nadeem. Rida-e-jaan Pe Dohra Azab Bunta Hun is written by Kamran Nadeem. Enjoy reading Rida-e-jaan Pe Dohra Azab Bunta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kamran Nadeem. Free Dowlonad Rida-e-jaan Pe Dohra Azab Bunta Hun by Kamran Nadeem in PDF.