در پردہ ستم ہم پہ وہ کر جاتے ہیں کیسے

در پردہ ستم ہم پہ وہ کر جاتے ہیں کیسے

گر کیجے گلہ صاف مکر جاتے ہیں کیسے

آنے میں تو سو طرح کی صحبت تھی شب وصل

دیکھیں گے پر اب اٹھ کے سحر جاتے ہیں کیسے

رنجش کا مری پاس نہیں آپ کو مطلق

برہم تجھے ہم دیکھ کے ڈر جاتے ہیں کیسے

غصہ میں نیا رنگ نکالے ہیں پری رو

جوں جوں یہ بگڑتے ہیں سنور جاتے ہیں کیسے

اس صاحب عصمت کو یہی سوچ ہے ہر صبح

بے وجہ مرے بال بکھر جاتے ہیں کیسے

ایام مصیبت کے تو کاٹے نہیں کٹتے

دن عیش کے گھڑیوں میں گزر جاتے ہیں کیسے

وو وقت تو آنے دے بتا دیں گے شہیدیؔ

بن آئے کسی شخص پہ مر جاتے ہیں کیسے

(768) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dar-parda Sitam Hum Pe Wo Kar Jate Hain Kaise In Urdu By Famous Poet Karamat Ali Shaheedi. Dar-parda Sitam Hum Pe Wo Kar Jate Hain Kaise is written by Karamat Ali Shaheedi. Enjoy reading Dar-parda Sitam Hum Pe Wo Kar Jate Hain Kaise Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Karamat Ali Shaheedi. Free Dowlonad Dar-parda Sitam Hum Pe Wo Kar Jate Hain Kaise by Karamat Ali Shaheedi in PDF.