جی چاہے گا جس کو اسے چاہا نہ کریں گے

جی چاہے گا جس کو اسے چاہا نہ کریں گے

ہم عشق و ہوس کو کبھی یکجا نہ کریں گے

اے کاش چھٹیں عہد شکن بن کے جہاں میں

باز آئے وفاداری کا دعویٰ نہ کریں گے

گو حسن پرستی نہ ہو خاطر سے فراموش

خوش قامتوں کا یاد سراپا نہ کریں گے

نرگس کی شب تیرہ میں لوٹیں گے بہاریں

پر سرمگیں آنکھوں کی تمنا نہ کریں گے

بہلائیں گے سیر گل و شبنم سے دل اپنا

اس عارض گل رنگ کی پروا نہ کریں گے

انگاروں پہ لوٹیں گے پر ان شعلہ رخوں کے

نظارہ سے ہم آنکھ بھی سینکا نہ کریں گے

عصمت کا انہیں خوف ہے تقویٰ کا ہمیں پاس

نے کی ہے کبھی خواہش بے جا نہ کریں گے

بکنے کے شہیدیؔ کے برا مانیو مت جان

ہیں عاشق صادق کبھی ایسا نہ کریں گے

(546) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ji Chahega Jis Ko Use Chaha Na Karenge In Urdu By Famous Poet Karamat Ali Shaheedi. Ji Chahega Jis Ko Use Chaha Na Karenge is written by Karamat Ali Shaheedi. Enjoy reading Ji Chahega Jis Ko Use Chaha Na Karenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Karamat Ali Shaheedi. Free Dowlonad Ji Chahega Jis Ko Use Chaha Na Karenge by Karamat Ali Shaheedi in PDF.