مانا کہ ہم اس دور کا حاصل تو نہیں تھے

مانا کہ ہم اس دور کا حاصل تو نہیں تھے

ناقدریٔ دنیا کے بھی قابل تو نہیں تھے

آتا تو سہی باد سحر کا کوئی جھونکا

ہم خاص کسی پھول پہ مائل تو نہیں تھے

ہر شخص نے نقش کف پا ہم کو بنایا

ہر شخص کی ہم راہ میں حائل تو نہیں تھے

دو گھونٹ ہی پی لیتے اگر کوئی پلاتا

ہم رند خوش اوقات تھے سائل تو نہیں تھے

کیا بات ہے نوریؔ جو ہے اب لہجے میں نرمی

تم نرمیٔ گفتار کے قاتل تو نہیں تھے

(820) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mana Ki Hum Is Daur Ka Hasil To Nahin The In Urdu By Famous Poet Karrar Noori. Mana Ki Hum Is Daur Ka Hasil To Nahin The is written by Karrar Noori. Enjoy reading Mana Ki Hum Is Daur Ka Hasil To Nahin The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Karrar Noori. Free Dowlonad Mana Ki Hum Is Daur Ka Hasil To Nahin The by Karrar Noori in PDF.