احوال پوچھیے مرا آزار جانیے

احوال پوچھیے مرا آزار جانیے

زنجیر دیکھ کر نہ گرفتار جانیے

افسوس جا چکا ہے گھڑی دیکھنے کا وقت

اب دھوپ سے ہی وقت کی رفتار جانیے

ہنسئے جناب دیر تک اب اپنے آپ پر

کس نے کہا تھا خود کو سمجھ دار جانیے

کچھ دیر بیٹھ جائیے دیوار کے قریب

کیا کہہ رہا ہے سایۂ دیوار جانیے

آساں نہیں ہے جاننا اس شہر کا مزاج

سو بار دیکھیے اسے سو بار جانیے

کیا ربط خاص آپ کو کار جہاں سے ہے

اچھا تو آپ بھی مجھے بے کار جانیے

کاشفؔ حسین خوب ہی ہوتے ہیں اہل عشق

اس پار بھی کھڑے ہوں تو اس پار جانیے

(695) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ahwal Pochhiye Mera Aazar Jaaniye In Urdu By Famous Poet Kashif Husain Ghair. Ahwal Pochhiye Mera Aazar Jaaniye is written by Kashif Husain Ghair. Enjoy reading Ahwal Pochhiye Mera Aazar Jaaniye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kashif Husain Ghair. Free Dowlonad Ahwal Pochhiye Mera Aazar Jaaniye by Kashif Husain Ghair in PDF.