ہماری بات کا الٹا اثر نہ پڑ جائے

ہماری بات کا الٹا اثر نہ پڑ جائے

یہ دل کا بوجھ کہیں جان پر نہ پڑ جائے

تمام رات سلگتا ہوں اور سوچتا ہوں

کسی چراغ کی مجھ پر نظر نہ پڑ جائے

اسی خیال سے زخموں کی رونمائی نہ کی

کہ امتحاں میں کہیں چارہ گر نہ پڑ جائے

پھر اس کے بعد کہاں جائیں گے یہ سایہ پسند

ادھر کی دھوپ کسی دن ادھر نہ پڑ جائے

لگی تو ہے یہ برابر مرے تعاقب میں

گلے ہوا کے کہیں یہ سفر نہ پڑ جائے

یہ دشت عشق ہے غائرؔ ذرا خیال رہے

تمہارا پاؤں کسی دن ادھر نہ پڑ جائے

(550) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamari Baat Ka UlTa Asar Na PaD Jae In Urdu By Famous Poet Kashif Husain Ghair. Hamari Baat Ka UlTa Asar Na PaD Jae is written by Kashif Husain Ghair. Enjoy reading Hamari Baat Ka UlTa Asar Na PaD Jae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kashif Husain Ghair. Free Dowlonad Hamari Baat Ka UlTa Asar Na PaD Jae by Kashif Husain Ghair in PDF.